پی سی بی کے ہال آف فیم میں شامل کیے جانے والے 4 کھلاڑی کون سے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ماضی کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ’ہال آف فیم‘ میں شامل کیے جانے والے 4 نئے سابق کرکٹرز کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔
پی سی بی نے 2024 کے ہال آف فیم میں انضمام الحق، مصباح الحق، مشتاق محمد اور سعید انور کو شامل کیا ہے۔
یاد رہے کہ آئی سی سی کے ہال آف فیم کے طرز پر پی سی بی نے 2021 میں ہال آف فیم کا آغاز کردیا تھا جس میں ملک کے مایہ ناز سابق کرکٹرز کو شامل کیا جاتا ہے۔
پی سی بی کے ہال آف فیم میں ابتدائی طور پر اُن 6 پاکستانی کرکٹرز کو شامل کیا گیا تھا جوآئی سی سی کے ہال آف فیم میں بھی شامل ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس اور ظہیر عباس شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے پُرعزم ہیں، چیئرمین پی سی بی
پی سی بی کے مطابق ہر سال ووٹنگ کے ذریعے نئے سابق کھلاڑیوں کو بھی اس میں شامل کیا جاتا ہے۔
ہال آف فیم میں شامل کیے جانے پر مذکورہ کھلاڑیوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اعزازات کھلاڑیوں کے لیے اہم ہوتے ہیں۔ سعید انور نے کہا کہ کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ اتنے بڑے لیول پر کرکٹ کھیلوں گا۔
مصباح الحق نے اس موقع پر کہا کہ ہال آف فیم میں شامل ہونے پر فخر محسوس کرتا ہوں اور پاکستان کی نمائندگی میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔سابق کرکٹر مشتاق محمد نے کہا کہ پی سی بی کی طرف سے یہ اعزاز ملنے پر بہت خوشی ہوئی اوراس اعزاز پر بورڈ کا شکر گزار ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
hall of fame inzimam ul haq misbah ul haq mushtaq muhammad PCB saeed anwar آئی سی سی پی سی بی کرکٹ ہال آف فیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی سی بی کرکٹ ہال آف فیم شامل کیا پی سی بی کے لیے
پڑھیں:
مانتے ہیں ہمارا مڈل آرڈر زیادہ مضبوط نہیں: روی بوپارہ
کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ روی بوپارہ کا کہنا ہے کہ مانتے ہیں کہ ہمارا مڈل آرڈر زیادہ مضبوط نہیں ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مڈل آرڈر میں ضروری نہیں کہ تجربہ کار کھلاڑی کا انتخاب کیا جائے، ہماری ٹیم کی بیٹنگ لائن لمبی ہے اس لیے مڈل آرڈر کی کمزوری چھپ جاتی ہے۔
روی بوپارہ کا کہنا ہے کہ تجربہ کار اور نئے کھلاڑیوں کے ساتھ ہم نے ٹیم تبدیل کی ہے، دباؤ میں کھیل کر ہی کھلاڑیوں کو زیادہ تجربہ حاصل ہوتا ہے۔
کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ زاہد محمود کو پشاور زلمی کے خلاف کھلانے کا ارادہ تھا، زلمی کے خلاف اسی ٹیم کو ترجیح دی جو گزشتہ میچ کھیل چکے تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پشاور زلمی کے خلاف اعصاب شکن مقابلہ ہوا ہے، میں خود بھی کھیل رہا ہوتا تو شاید میری ہتھیلی میں پسینہ آ جاتا، کھلاڑیوں نے واقعی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
Post Views: 1