بلوچستان کے علاقے سنجدی میں   کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے ، جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ کان میں گیس کے باعث پی ڈی ایم اے کے 2 اہلکار بیہوش ہوگئے۔بلوچستان میں علاقے سنجدی میں گیس بھر جانے کے باعث کوئلہ کان بیٹھ گئی ۔ کام میں مصروف 12 کان کن کان کے اندر پھنس گئے ۔ متاثرہ کانکنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہیں۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق کوئٹہ سے تقریبا 40 کلومیٹر دور سنجدی کے علاقے میں کوئلے کی ایک کان گیس بھر جانے کے باعث بیٹھ گئی، جس کے نتیجے میں 12 مزدور کان کے اندر دب گئے ۔حادثے کے بعد فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی ہیں جنہوں نے موقع پر پہنچ کر مزدوروں کو دبی کان سے نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ کان میں موجود گیس اور ملبے کی صورتحال کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات پیش آ ئیں ،وزیر معدنیات و خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے چیف انسپکٹر مائنز عبدالغنی بلوچ کو فوری طور پر متاثرہ مقام پر دو مزید ریسکیو ٹیمیں روانہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ انہوں نے مائننگ کے مروجہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات کا حکم بھی دیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو نے کہا کہ لیویز،مقامی انتظامیہ اورمحکمہ پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں ریسکیو کے عمل میں مصروف ہیں، مائنز انسپکٹر کے مطابق کانکن 4200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ کان میں گیس ہونے کے باعث پی ڈی ایم اے کے2اہلکار بیہوش ہوگئے۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق  کوئلہ کان میں گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا تھا، جس سے کان بیٹھ گئی تھی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے باعث کان میں میں گیس

پڑھیں:

پاڑہ چنار میں زہریلا کھانا کھانے سے 150 افراد کی حالت غیر

زہریلا کھانا کھانے سے ضلع کرم کے علاقے پاڑہ چنار میں 150 افراد کی حالت غیر ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاڑہ چنار میں شادی میں زہریلا کھانا کھانے سے بچوں سمیت ڈیڑھ سو افراد کی حالت غیر ہو گئی، جن میں سے 100 سے زائد بچوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال لے جایا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر بچوں کی طبیعت فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے بگڑی ہے۔ یہ افسوس ناک واقعہ پاڑہ چنار کے نواحی علاقے شلوزان دوراوی میں شادی کی تقریب میں مضر صحت کھانا کھانے سے پیش آیا، ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد میں اکثریت بچوں کی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر خالد عمران نے بتایا کہ تمام متاثرہ بچوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور اسپتال میں تمام تر طبی سہولیات موجود ہیں، اسپتال کے ایم ایس کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچوں کو بھرپور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے پاڑہ چنار میں راستوں کی بدستور بندش سے اشیائے ضروریہ کی قلت ہے، امن معاہدوں کے اعلانات کے باوجود پاڑہ چنار کے راستے گزشتہ کئی مہینوں سے بند ہیں اور اشیائے تجارت شہر تک نہیں پہنچ پا رہی ہیں جس کے باعث حالات کافی مخدوش ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کچے کے علاقے سے اغوا کسٹم اہلکار بازیاب
  • کشمور، ڈاکوؤں کا پولیس موبائل پر حملہ، ایس ایچ او سمیت چار اہلکار زخمی
  • ’بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے‘، برسوں پیسہ جوڑ کر فراری خریدنے والے کی خوشی چند منٹوں کی نکلی
  • رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں 151 ہزار سے زائد مزدور خلیجی ممالک گئے
  • راولپنڈی میں 60 سالہ خاتون کا قتل، فائرنگ کے بعد زخمی حالت کی وڈیو سامنے آگئی 
  • پی ایس ایل: کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں آج مدمقابل ہوں گی
  • پنجاب پولیس کی کچے کے علاقے میں کارروائی، دو مغوی بازیاب
  • بلوچستان کے علاقے دکی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، 5دہشت گرد ہلاک
  • پاڑہ چنار میں زہریلا کھانا کھانے سے 150 افراد کی حالت غیر
  • بلوچستان کے علاقے دکی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 5 دہشتگرد ہلاک