توشہ خانہ ٹو کیس: بشریٰ بی بی کی عدم حاضری پر عدالت کا اظہار برہمی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (آئی پی ایس) توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور ان کے وکیل کی عدم حاضری پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کی، بشریٰ بی بی اور ان کے وکیل آج عدالت پیش نہ ہو ئے جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

سماعت کے دوران چوتھے گواہ کیبنٹ ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر کوآرڈینیشن محمد احد پر جرح مکمل کر لی گئی، جرح بانی پی ٹی آئی کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے کی، سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ طلعت کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا گیا ۔

عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکلاء کی جانب سے آئندہ سماعت پرگواہ پر جرح مکمل نہ کرنے پر تادیبی کارروائی کی ہدایت کر دی جبکہ آ ئندہ سماعت پر مجموعی طور پر مزید پانچ گواہان کو طلب کر لیا گیا، عدالت نے محمد شفقت،قیصر،عمر صدیق،محسن اور فہیم کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

بعدازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت منگل 14 جنوری تک ملتوی کر دی ۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پر عدالت کا اظہار بی بی کی

پڑھیں:

 مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251213-08-8

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں سرکاری ریکارڈ میں مردہ شہری کی شناختی کارڈ بحال کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے نادرا اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ وکیل درخواست گزار کنول غوری نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران ملک برطانیہ میں مقیم تھے مگر ان کے اہل خانہ نے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنا کر نادرا کے ریکارڈ میں انہیں مردہ ظاہر کردیا۔ درخواست گزار چار سال بعد اکتوبر میں وطن واپس آئے تو بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے دوران انتظامیہ نے بتایا کہ شناختی کارڈ بلاک ہے جبکہ نادرا نے انہیں مطلع کیا کہ وہ اپریل 2024 میں وفات پاچکے ہیں۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یوسی ریکارڈ کے مطابق والدہ نورین ملک نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی تھی جبکہ بھائی کامران ملک نے میوہ شاہ قبرستان میں تدفین کا سرٹیفکیٹ بنوایا۔ وکیل نے کہا کہ خاندان کی جانب سے جعلی کارروائی اور فراڈ کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے، والدہ کو دباؤ میں لے کر بھائی وراثت سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر درخواست گزار مردہ ظاہر کیے جاچکے تھے تو وہ وطن کیسے واپس آئے؟ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کا پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، اسی بنیاد پر وہ واپس آگئے لیکن اب بیرون ملک نہیں جاسکتے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس صرف نادرا کی حد تک دیکھا جائے گا اور شناختی کارڈ بحالی کے حوالے سے مناسب کارروائی کی جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: حادثے میں جاں بحق دو بچیوں کے اہلِ خانہ نے ملزم کو اللہ کے نام پر معاف کر دیا
  • نو مئی کیسز، عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • 9 مئی کیسز: عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
  • عدالت عظمیٰ میں سماعت کیلیے آنے والا راولپنڈی کا رہائشی چل بسا
  •  مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت
  • سندھ میں سرداری نظام ناسور بن چکا: ام رباب چانڈیو
  • لاہورہائیکورٹ، اغوا کیس کی خالی فائل پر چیف جسٹس کا اظہارِ برہمی
  • اسلام آباد سیشن  عدالت سے   2 کیسز میں علی امین گنڈاپور کے وارنٹ جاری
  • عدالت کامسلسل غیر حاضری پر گنڈا پورکی گرفتاری کا حکم