وزیراعظم کی ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر قوم کو مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر قومی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 33 فیصد زائد رقوم بھیجیں۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دسمبر 2024 میں 3.
مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے:گورنر سٹیٹ بینک
اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب سے سب سے زیادہ 77 کروڑ اور متحدہ عرب امارات سے 63 کروڑ ڈالر بھیجے گئے۔ اس کے علاوہ برطانیہ سے 45 کروڑ ڈالر، یورپ سے 36 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 28 کروڑ ڈالر بھیجے گئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستانیوں نے 33 فیصد زائد رقوم بھیجیں، پاکستانیوں نے 6 ماہ میں 17 ارب 84 کروڑ ڈالر وطن بھیجے، جنوری سے دسمبر 2024 کی ورکرز ترسیلات 34.65 ارب ڈالر رہیں۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعرات 09جنوری ، 2024
ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ پاکستانی بہن بھائیوں کی ملکی ترقی میں کردار ادا کرنے کے عزم کی سند ہے: وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2024 تک 3.1 بلین ڈالر ترسیلات آئیں جو نومبر 2024 سے 5.6 فیصد زیادہ ہے، دسمبر 2023 سے دسمبر 2024 تک ترسیلات زر میں 29.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی بہن بھائیوں کےملک و قوم کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے عزم کی سند ہے، ملکی معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، پاکستان معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے، حکومت پاکستان ملکی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے پر عزم ہے۔
پنجاب میں ترقیاتی سکیموں و منصوبوں کی رفتار تیز کرنے کے لئے نئی حکمت عملی مرتب
Ansa Awais Content Writerذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ترسیلات زر میں ریکارڈ پاکستانیوں نے کروڑ ڈالر کے مطابق
پڑھیں:
حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
اسلام آباد:حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی، رواں مالی سال امداد کا ہدف 19 ارب ڈالر ہے تاہم 9 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال 5 ارب 50 کروڑ 75 لاکھ ڈالر ہی مل سکے ہیں جو کہ سالانہ ہدف کا محض 28.40 فیصد ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق حکومت کو رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حاصل ہوئی بیرونی فنانسنگ میں سے 5 ارب 37 کروڑ ڈالر بطور قرض ملا جبکہ 13 کروڑ 56 لاکھ ڈالر بطور گرانٹ شامل ہیں تاہم اس میں آئی ایم ایف سے ملنے والی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق اس عرصے میں پاکستان کو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 1.39 ارب ڈالر کم فنڈز حاصل ہوئے، گزشتہ سال جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کو 6 ارب 89 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت موصول ہوئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موصول ہوئی فنانسنگ کی تفصیلات کے مطابق اس عرصے کے دوران سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دو ارب ڈالر قرض دیا جبکہ چین نے ایک ارب ڈالر قرض رول اوور کیا۔
اس کے علاوہ دیگر عالمی اداروں نے 2 ارب 82 کروڑ 76 لاکھ ڈالر فراہم کیے جن میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے ایک ارب 18 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک کی جانب سے 72 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔
مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک میں چین، امریکا، سعودی عرب، فرانس، کویت اور جاپان شامل ہیں جبکہ فرانس نے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، چین نے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، امریکہ نے 4 کروڑ ڈالر، جاپان نے 2 کروڑ 88 لاکھ ڈالر اور کویت نے دو کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی مالی امداد فراہم کی ہے۔