پاکستان کو 2047ء تک 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2025ء) خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے معاشی ترقی کیلئے ’اڑان پاکستان‘ منصوبے کا آغاز کر دیا گیا۔پاکستان کو 2047ء تک 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا عزم، ’اڑان پاکستان‘ کے تحت 5 سالہ اقتصادی منصوبہ شروع ہوگیا، ’اڑان پاکستان‘ کے ذریعے معاشی ترقی کے منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے تمام صوبوں، وزارتوں اور شعبوں کا پختہ عزم ہے۔
پاکستان کی نوجوان آبادی کو تعلیم اور ڈیجیٹل اقدامات کے ذریعے اقتصادی تبدیلی کیلئے بااختیار بنایا جائے گا، ’اڑان پاکستان‘ کے تحت سی پیک منصوبہ پاکستان کی ترقی کا مرکزی ستون قرار دیا گیا ہے۔’’5 ای‘‘ فریم ورک کے تحت برآمدات، ای پاکستان، موسمیاتی تبدیلی، توانائی و انفراسٹرکچر اور مساوات پر توجہ مرکوز ہے، فری لانسنگ اور اے آئی کی ترقی کے ذریعے پاکستان کو ’’عالمی ٹیکنو اکنامک‘‘ مرکز بنانے کیلئے بھرپور کاوشیں جاری ہیں۔(جاری ہے)
50 فیصد گرین ہاؤس گیسوں کی کمی، قابل کاشت اراضی میں اضافہ اور پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں بہتری لانے کا عزم کیا گیا،’اڑان پاکستان‘ منصوبے کی کامیابی کیلئے نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن یونٹ کا قیام، موثر عملدرآمد اور احتساب کو یقینی بنانے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری اور حکومتی اقدامات کی بدولت ملک معاشی ترقی کی جانب گامزن ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
پڑھیں:
کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
کراچی: وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی ۔
انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔
مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے۔
مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مذید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔