اسپورٹس اینکر زینب عباس کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
معروف اسپورٹس اینکر و صحافی زینب عباس کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش ہوگئی جس کا اعلان انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے کیا ہے۔
زینب عباس نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اس خوشخبری کا اعلان کیا اور تصویر کے ساتھ خصوصی پوسٹ شیئر کی جس میں انہیں اپنے نوزائیدہ بیٹے کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Zainab Abbas (@zabbasofficial)
زینب عباس نے انسٹاگرام پر اپنے کیپشن میں لکھا ہے ’نئے سال کے آغاز پر ٹی کا چھوٹا بھائی آ گیا ہے، حیدر حمزہ کاردار خاندان کے لیے بہت ساری خوشیاں لے کر آیا ہے‘۔
یاد رہے کہ زینب عباس نے نومبر 2019 میں شادی کی تھی۔ ان کی شادی سابق وفاقی وزیر خزانہ اور سابق گورنر پنجاب شاہد حفیظ کاردار کے بیٹے حمزہ کاردار سے ہوئی۔
ان کے ہاں پہلے بیٹے کی پیدائش 7 دسمبر 2021ء کو ہوئی تھی جس کا نام انہوں نے تیمور حمزہ کاردار رکھا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حمزہ کاردار زینب عباس شاہد حفیظ کاردار کرکٹ کمنٹیٹر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حمزہ کاردار شاہد حفیظ کاردار حمزہ کاردار
پڑھیں:
کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جاسکتا: رانا ثناء اللّٰہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جاسکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کراچی جیوکے پروگرام’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے...
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں پیپلز پارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991ء میں صوبوں کے درمیان ہونے والے معاہدے اور ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتا کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔