وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بعض عناصر نے جان بوجھ کر کرم ایشو کو غلط رنگ دیا۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے اسلام آباد میں ان کی  رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اموراور ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خیبرپختونخوا خصوصا کرم میں  قیام امن کیلئے اقدامات پر بھی گفتگو کی گئی۔

محسن نقوی اور مولانا فضل الرحمن نے امدادی اشیاء کے  قافلوں کی پارا چنار آمد پر اطمینان کا اظہارکیا۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کرم میں قیام امن کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا ہے۔ صورتحال کی بہتری کیلئے گرینڈ جرگہ کی مخلصانہ کوششوں کو سراہتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن سے دیرینہ نیاز مندی ہے۔ پاکستان کی سیاست میں مولانا فضل الرحمن کا مثبت کردار قابل تعریف ہے۔ 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمن محسن نقوی

پڑھیں:

جمعیت علماء اسلام کا پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ

 عثمان خان: جے یو آئی کی مرکزی جنرل کونسل اجلاس میں اہم فیصلہ ہوا، جے یو آئی پی ٹی آئی کیساتھ باضابطہ الائنس کا حصہ نہیں ہوگی۔

 ذرائع ابلاغ کے مطابق جے یو آئی پی ٹی آئی کیساتھ ایشو ٹو ایشو معاملات چلائے گی، پی ٹی آئی قیادت میں اتفاق نہیں ہے، پارٹی کا اپنا کوئی ایک فیصلہ نہیں ہے۔

جےیوآئی کے مرکزی جنرل کونسل نے حتمی اختیار پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کو دے دیا، جےیوآئی حکومت کے خلاف اپنی تحریک چلائے گی۔

ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں عوامی سہولت کیلئے متعدد نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی کا مری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ
  • فضل الرحمن حافظ نعیم ملاقات : جماعت اسلامی ، جے یوآئی کا غزہ کیلئے اتحاد ، اپریل کو پاکستان پر جلسہ 
  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا 2 کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • علامہ اقبال ؒکا پیغام اُمید، اتحاد اور خودی کا ہے، محسن نقوی
  • مولانا فضل الرحمٰن اور امیر جماعت اسلامی کے درمیان ملاقات آج ہوگی
  • علامہ اقبالؒ کا فلسفہ آج بھی ہمارے لئے مشعل راہ ہے:محسن نقوی
  • محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات ‘ تعلقات مضبوط بنانے کے غزم کا اعادہ
  • جمعیت علماء اسلام کا پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار