مستونگ میں رات گئے مسلح افراد کا لیویز چوکی پرحملہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد نے لیویز کی چوکی پر حملہ کرکے اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر سیمنٹ فیکٹری کی مشینری کو بھی آگ لگا دی۔
ذرائع کے مطابق واقعہ گزشتہ شب مستونگ کے علاقے دشت کے قریب پیش آیا، جہاں درجنوں مسلح افراد نے کوئٹہ کو سبی اور سکھر سے ملانے والی مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی لی۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں لیویز چوکی پر دہشت گردوں کا حملہ، دو اہلکار شہید
لیویز ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے دشت گونڈین میں لیویز کی چوکی اور ایک سیمنٹ فیکٹری پر بھی حملہ کیا-
حملے کے وقت چوکی میں صرف 3 اہلکار موجود تھے جنہیں مسلح افراد نے یرغمالی بناکر ان کا اسلحہ، موٹرسائیکلیں اور موبائل فون چھین لیے، حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
مزید پڑھیں:بلوچستان: مستونگ میں دہشتگردوں کی لیویز تھانے پر قبضے کی کوشش ناکام
واقع کے بعد فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے اور علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، واضح رہے کہ چند روز قبل بلوچستان کے علاقے زہری میں بھی مسلح افراد نے لیویز تھانے
سمیت نجی بینک کو نذرآتش کردیاتھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان چوکی سبی سکھر سیمنٹ فیکٹری کوئٹہ لیویز مستونگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سکھر کوئٹہ مستونگ مسلح افراد نے مستونگ میں
پڑھیں:
نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریباً 70 کلومیٹر دور ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔
یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔