کراچی (اسپورٹس ڈیسک)صوبائی وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر کے وژن اورصوبائی سیکریٹری اسپورٹس عبدالعلیم لاشاری کی زیر نگرانی محکمہ کھیل حکومت سندھ کی جانب سے17 سے 19 جنوری تک نشان پاکستان کراچی کے قریب کلفٹن کے ساحل پر سندھ بیچ گیمز کا انعقاد کر رہا ہے،جن کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں بیچ والی بال ،بیچ ٹینس ،بیچ ساکر،بیچ ہینڈ بال ،بیچ تھروبال اور بیچ باکسنگ شامل ہیں ۔جس میں سندھ بھر کے تمام ڈویژن سے بوائز اور گرلز کھلاڑی شرکت کریں گے ۔اس سلسلے میں محکمہ کی جانب سے تمام ڈویژن کی اسپورٹس ایسوسی ایشنز سے کہا گیا ہے کہ اپنے اپنے ڈسٹرکٹس میں ٹرائلز کا انعقاد کریں اور تین بوائز اور تین گرلز کھلاڑیوں کا ان بیچ گیمز کے لئے انتخاب کریں ۔ٹرائلز کا انعقاد 13 جنوری تک محکمہ کھیل کے متعلقہ ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسرکے تحت ہونا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

انتہا پسندی کے خلاف نوجوانوں کی مؤثر حکمت عملی، جامعہ کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد

ایک ایسی دنیا میں جہاں انتہا پسندی معاشرتی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بن چکی ہے، نوجوان رہنماؤں کو امن کے فروغ کے لیے ضروری اوزار فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسی سوچ کے تحت پیس اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن (PEF) نے جامعہ کراچی میں تین روزہ ورکشاپ ’نوجوانوں کا باہمی تعاون برائے مضبوط معاشرہ‘ کا کامیابی سے انعقاد کیا۔

نوجوانوں کا اتحاد، تبدیلی کی راہ

یہ اقدام یورپی یونین کی مالی معاونت اور اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) کی جانب سے نیکٹا کے اشتراک سے کیا گیا۔ ورکشاپ میں سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 27 متنوع شرکا شامل ہوئے جن کا تعلق تعلیم، میڈیا، مذہبی طبقات، خواجہ سرا کمیونٹی اور سیاسی کارکنوں سے تھا۔ اس ورکشاپ کا مرکزی مقصد نوجوانوں کو انتہا پسندی کے خلاف مؤثر حکمت عملیوں سے لیس کرنا اور شمولیت کو فروغ دینا تھا۔

ماہرین کی بصیرت

سابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر شاہدہ جمیل سمیت کئی ممتاز شخصیات نے نوجوانوں کے کردار کو امن کے فروغ میں کلیدی قرار دیا۔ ڈاکٹر عامر تواثین، ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی، ڈاکٹر امتیاز احمد اور مجتبیٰ رٹھور نے مذہبی ہم آہنگی، امن کی تعمیر اور نوجوانوں کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔

عمل پر مبنی سیکھنے کا عمل

شرکا نے گروہی سرگرمیوں کے ذریعے برداشت، امن کی منصوبہ بندی اور سماجی توانائی کو مثبت سمت میں استعمال کرنے کی مشق کی، اس ورکشاپ کا خاص پہلو سوشل ایکشن پلانز (SAPs) کی تیاری تھی، جو کہ معاشرتی مسائل کے حل کے لیے ایک مربوط، قابلِ عمل اور نتیجہ خیز روڈ میپ فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان میں انسدادِ دہشتگردی کی کوششوں میں سنگِ میل

یہ ورکشاپ Countering and Preventing Terrorism in Pakistan (CPTP) پراجیکٹ کا اہم جزو بھی تھی، جو تین نکاتی حکمت عملی پر مبنی ہے:

فوجداری انصاف کے اداروں کو مضبوط بنانا

متاثرین کی قانونی معاونت کے نظام میں بہتری

پائیدار نیٹ ورکس کے ذریعے کمیونٹی انگیجمنٹ کو فروغ دینا

امن کی راہ پر نیا عزم

اس ورکشاپ کے بعد نوجوان شرکا اپنے اپنے علاقوں میں امن کے فروغ اور سماجی ہم آہنگی کے لیے نہ صرف تیار ہیں بلکہ پرعزم بھی ہیں۔ ان کی کوششیں امید، مزاحمت اور ایک پُرامن، جامع معاشرے کے عزم کی علامت ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انتہا پسندی جامعہ کراچی حکمت عملی کامیاب ورکشاپ ماہرین نوجوان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا محکمہ تعلیم میں 90 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • مانتے ہیں ہمارا مڈل آرڈر زیادہ مضبوط نہیں: روی بوپارہ
  • کراچی میں ہیٹ ویو کا الرٹ، صبح سے شدید گرمی، پارہ کتنا رہے گا؟
  • سندھ اور پنجاب کا حق ہے کہ اپنے پانی کی حفاظت کریں، محمد احمد خان
  • انتہا پسندی کے خلاف نوجوانوں کی مؤثر حکمت عملی، جامعہ کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد
  • کراچی میں ہیٹ ویو، سورج سوا نیزے پر آگیا
  • سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فاروق ستار
  • محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی کے شہریوں کیلیے بُری خبر کا الرٹ جاری
  • بجٹ سے پہلے کینالز منصوبہ ختم کرائینگے مراد علی شاہ:نواز‘ شہباز شریف نے  تحفظات دور کرنے کی ہدایت کر دی‘ رانا ثنا
  • وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ، حکومت حرکت میں آگئی