کراچی، 24 گھنٹوں میں بیرون ممالک جاتے ہوئے 35 مسافر آف لوڈ
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
کراچی سے بیرون ممالک جاتے ہوئے 24 گھنٹے میں مزید 35 مسافر آف لوڈ کردیے گئے۔
18 مسافروں کو عمرہ ویزہ پر سعودی عرب جاتے ہوئے ایڈوانس ہوٹل بکنگ نہ ہونے اور اخراجات کیلئے مناسب رقم نہ ہونے پر آف لوڈ کیا گیا جبکہ 3 مسافروں کو ورک ویزا پر سعودی عرب جاتے ہوئے آف لوڈ کیا گیا۔
ٹور ازم ویزے پر امارات جاتے ہوئے 3 افراد کو ایڈوانس ہوٹل بکنگ اور اخراجات کے لیے مناسب رقم نہ ہونے پر آف لوڈ کیا گیا۔
چین، قطر، انڈونیشیا، قبرص اور نائجیریا سے بھی پاکستانیوں کو بے دخل کیا گیا۔
ٹمپریری ایمپلائمنٹ پرمٹ پر ملائشیا جاتے ہوئے مسافر ندیم کو ویزا پروٹیکٹر اسٹیمپ نہ ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر روک لیا گیا۔
پرسنل وزٹ ویزا پر سعودی عرب جاتے ہوئے 4 افراد کو آف لوڈ کیا گیا، ایک خاتون کو فیملی وزٹ ویزا سے متعلق دستاویزات نہ ہونے پر سعودی عرب جاتے ہوئے پرواز سے اتارا گیا۔
ٹورزم ویزے پر ترکیہ جاتے ہوئے ایڈوانس ہوٹل بکنگ اور مناسب فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے نذیر نامی مسافر کو آف لوڈ کیا گیا۔
محمد نبیل کو ٹورزم ویزا اور سید محمد علی کو ورک ویزہ پر آذربائیجان جاتے ہوئے ہوئے مناسب دستاویزات اور ویزا پروٹیکٹ نہ ہونے پر پرواز سے اتارا گیا۔
محمد شکیل، محمد ایوب اور علی محمد کو فیملی وزٹ ویزا پر عمان جاتے ہوئے ایڈوانس ہوٹل بکنگ اور مناسب رقم نہ ہونے پر آف لوڈ کیا گیا۔
3 مسافروں کو ورک ویزا پر سعودی عرب جاتے ہوئے ویزہ سے متعلق دستاویزات نہ ہونے پر آف لوڈ کیا گیا۔
ندیم علی کو عارضی ایمپلائمنٹ پرمٹ پر ملائشیا جاتے ہوئے پروٹیکٹر نہ ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر آف لوڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نہ ہونے پر ویزا پر
پڑھیں:
پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت
پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
سنگارپور: سنگاپور میں “تھنک ایشیا” فورم 2025 کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ چین، سنگاپور، جاپان، بھارت، تھائی لینڈ، آذربائیجان، فلپائن، پاکستان، انڈونیشیا اور دیگر ایشیائی ممالک کے 40 سے زائد تھنک ٹینک کے ماہرین اور اسکالرز نے عالمی گورننس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
چین اور سنگاپور سے سرکاری اداروں، تھنک ٹینکس، جامعات ، کاروباری اداروں اور دیگر تنظیموں کے تقریباً 200 مہمانوں نے فورم میں شرکت کی۔فورم میں شریک بیشتر ماہرین نے اتفاق کیا کہ ایشیائی ممالک عالمگیریت اور علاقائی اقتصادی تعاون کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ آسیان اور چین کی مرکزیت پر مبنی علاقائی اقتصادی انضمام کو گہرا کیا گیا ہے، اور آر سی ای پی جیسے میکانزم نے مؤثر طریقے سے تجارتی سہولت اور صنعتی ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے، مغربی منڈیوں پر انحصار کو کم کیا ہے اور علاقائی آزاد انہ ترقیاتی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے.
سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں، مصنوعی ذہانت سمیت ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون تیزی سے بڑھا ہے۔ چین اور آسیان نے ٹیلنٹ کی تربیت، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ٹیکنالوجی کی شمولیت میں مثبت پیش رفت کی ہے. فورم کے شرکاء کا ماننا تھا کہ مستقبل میں ایشیائی ممالک کو اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو مزید مستحکم کرنا چاہیے، ادارہ جاتی جدت طرازی اور گورننس کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہیے، “ایشیائی دانش” اور “ایشیائی حل” کے ساتھ دوبارہ عالمگیریت کے عمل کی قیادت کرنی چاہیے اور ایک نیا بین الاقوامی نظام تشکیل دینا چاہئے جو زیادہ جامع، متوازن اور مشترکہ طور پر فائدہ مند ہو۔