کسانوں کیلیے قیمتوں کا مستحکم ہونا خوش آئند ہے، رانا تنویرحسین
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت فرٹیلائزر ریویو کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ربیع سیزن 2024-25 ء میں یوریا کی فراہمی اور طلب کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے بعدجاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام کھاد کے پیداواری پلانٹس مؤثر طریقے سے کام کر رہے ہیں۔اس سال سپلائی کی کمی نہیں ہوگی۔وفاقی وزیر رانا تنویرحسین نے کہا کہ 3-4 سال بعد کسانوں کے لیے قیمتوں کا مستحکم ہونا خوش آئند ہے۔ کھاد کی مقامی قیمتیں بین الاقوامی قیمتوں سے کم ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق پاور ڈویژن اور فرٹیلائزر کمیٹی کے تعاون پر وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کا اطمینان کا اظہارکیا اورکہا کہ کھاد کے پیداواری یونٹس کو مکمل صلاحیت کے ساتھ چلانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
اسلام آباد:ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222 ہزار ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کی آمدنی کا تخمینہ 19111 ہزار ارب روپے ہے جس میں ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 15270 ارب، نان ٹیکس آمدنی کا 3841 ہزارارب روپے لگایا گیا ہے۔
این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 8780 ارب روپے منتقل ہونے کے بعد وفاق کی خالص آمدنی10331 ارب رہ جائیگی۔
مزید پڑھیں: حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ
وفاقی اخراجات کا تخمینہ17553ہزار ارب روپے ہے، اس میں 8106 ارب روپے سود کی ادائیگی کیلیے ہیں جس کے بعد وفاق کے پاس دیگر اخراجات کیلئے2225 ہزار ارب روپے بچیں گے۔
ان میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی پروگرام ، سبسڈیز، گرانٹس ودیگر خرچے شامل ہیں، انہیں پورا کرنے کیلیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے ۔