برطانوی فوجیوں کیخلاف افغانستان میں قتل عام کی تحقیقات
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کی اسپیشل فورسز کے فوجیوں نے ایک انکوائری میں افغانستان میں مشتبہ چھاپوں کے دوران غیر قانونی قتل کے خدشات ظاہر کردیے۔گواہوں نے انکشاف کیا ہے کہ بعض کارروائیوں میں غیر مسلح افغانوں، جن میں 16 سال سے کم عمر لڑکیبھی شامل تھے، ان کو بھی نشانہ بنایا گیا۔گواہوں کے مطابق انکوائری برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے بعد برطانوی وزارت دفاع کے حکم پر شروع کی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل ائیر سروس کے فوجیوں نے 54 افراد کو مشکوک حالات میں قتل کیا۔یاد رہے کہ افغانستان میں القائدہ کے خلاف ہونے والے ا?پریشن میں برطانیہ کی اسپیشل فورسز کے فوجی بھی شامل تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع
ذرائع نے بتایا کہ پشاور کے مختلف یونین کونسلوں کے سیکریٹریوں کو ریکارڈ سمیت تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے اور بعض سرکاری ملازمین کے حوالے سے بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ افغان مہاجرین کے جعلی پاکستانی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے پشاور کی 15 یونین کونسل کی سیکریٹریز سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے اور اپنے خاندان میں شامل کرنے والے پاکستانیوں کی نشان دہی بھی کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر بازار، گنج بازار، نمک منڈی، جناح پارک روڈ، دیر کالونی، زرگر آباد، پیپل منڈی، حیات آباد، افغان کالونی سمیت مختلف علاقوں میں رہائش پذیر اور بازاروں میں کاروبار کرنے والے مہاجرین کی گرفتاریوں کے لیے ان کی فہرستوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پشاور کے مختلف یونین کونسلوں کے سیکریٹریوں کو ریکارڈ سمیت تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے اور بعض سرکاری ملازمین کے حوالے سے بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔