Jasarat News:
2025-04-22@14:33:01 GMT

گوادر میں ٹیکس آگاہی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

گوادر (نمائندہ جسارت) مکران ہائی بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے تعاون سے سید ظہور شاہ ہاشمی آڈیٹوریم ہال آر سی ڈی کونسل گوادر میں ٹیکس آگاہی کے عنوان پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر گوادر حمودالرحمن تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کاشف ممتاز نے کہا کہ ہمارے ملک کے بتیس شہروں میں روٹس ہیں اور ہمارے ممبران کی تعداد پانچ سو کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا دارومدار ٹیکس کے نظام سے منسلک ہے ٹیکس آئے گا تو قومی خزانے میں رقم جمع ہوگی جس سے ملک کا انفرااسٹرکچر اور دیگر شعبہ ترقی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس سیمینار کا مقصد ٹیکس کی ادائیگی کے لئے گوادر اور اہلیان مکران کے لوگوں کو ٹیکس کی ادائیگی کے لئے آگاہی فراہم کرنا ہے اور شہری کو پتہ ہونا چاہیے کہ وہ کس لئے اور کس وجہ سے ٹیکس ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ ٹیکس اداکرے گا لیکن سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ سوال کا ہے جو بھی شہری ٹیکس اداکررہا ہے بالخصوص نوجوان طبقہ وہ ضرور سوال پوچھے کہ عوام جو بھی ٹیکس ادا کررہا ہے وہ کہاں اور کیسے خرچ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن ملک کے ٹیکس کے نظام میں بہتری اور ریفارم لانے کے لئے کوشاں ہے ٹیکس کا نظام جدید بنایا جائے یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے کوئی بھی کسی بھی چیز کو پوشیدہ نہیں رکھ سکتا۔ جب ٹیکس نظام بہتر ہوگا تو ملک پر اس کے مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر مکران ٹیکس بار کے قیام کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ بہت جلد اس کی منظوری دی جائے گی جب ضکہ یہاں سے کراچی میں وکلا کو پاکستان ٹیکس بار ایسوسی کی جانب سے مہارت کی ٹریننگ بھی دی جائے گی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر گوادر حمودالرحمن نے کہا کہ ٹیکس کا نظام درست ہو اور عوام کا پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے تو یہ خوش آئند ہے لیکن ہمارے ٹیکس نظام میں نقائص موجود ہیں جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کا اعتماد ٹیکس کی ادائیگی اور نظام پر بحال ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ایک پورٹ سٹی اور ابھرتا ہوا شہر ہے اس شہر کی ترقی کے لئے اسے کسی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے کر اسے ایک مخصوص مدت کے لئے ٹیکس فری شہر قرار دینا چا ہیے تاکہ یہاں پر ترقی جڑ پاسکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بار ایسوسی ایشن کے لئے

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے

لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے، جسٹس راحیل کامران نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

جسٹس راحیل کامران نے آصف محمود کی جانب سے دائر اپیل پر 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، انہوں نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے خلع کے باوجود بیوی کو 2 لاکھ حق مہر دینے کا فیصلہ درست قرار دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق اگر کوئی خاتون اپنے شوہر کی بدسلوکی پر خلع لے تو حق مہر کی حقدار اور اگر خاوند سے صرف ناپسندیدگی کی بنیاد پر خلع لے تو اس صورت میں حق مہر کی حقدار نہیں رہتی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی

عدالت نے شہری آصف محمود کی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے میں ہر طبقے کا شخص بیٹیوں کا جہیز دیتا ہے جو کہ گہرا رواج بن چکا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق اسلامی قانون کے  تحت شوہر پر حق مہراس وقت تک واجب ہے، جب تک کہ بیوی اس کی جانب سے بغیر وجہ خلع کی درخواست نہ کرے، موجودہ کیس میں خاتون نےاپنے شوہر کی طرف سے ظلم اور توہین آمیز رویے کے قابل اعتماد ثبوت فراہم کیے۔

عدالتی فیصلے میں قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نکاح نامہ بیوی اور شوہر کے درمیان ایک جائز اور پابند معاہدہ ہے، جب تک اس معاہدے کی شرائط سے انحراف کرنے کی قانونی بنیاد نہ ہو، شوہر اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا پابند ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب بیوی اس بنیاد پر خلع طلب کرتی ہے کہ وہ اپنے شوہر کو ناپسند کرتی ہے تو وہ اپنا حق مہر کا حق کھو دیتی ہے، اگر شوہر کا طرز عمل بیوی کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو اسکا مہر کا حق برقرار رہتا ہے۔

فیصلے کے مطابق موجودہ کیس میں بیوی نے خلع کی بنیاد پر شادی توڑنے کا حکم نامہ حاصل کیا اور شوہر پر بدسلوکی اور توہین آمیز رویے کے الزامات لگائے، موجودہ کیس میں شادی 9 سال تک برقرار رہی جو ثابت کرتی ہے کہ بیوی نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہیں۔

بیوی نے خلع کے بعد حق مہر اور جہیز کی واپسی کے لیے دعویٰ دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے بیوی کا دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے سامان جہیز اور حق مہر کی رقم دینے کا حکم دیا، درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ خلع لینے کے باعث بیوی کی حق مہر کی حقدار نہیں رہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تحریری فیصلہ توہین آمیز رویے ٹرائل کورٹ جسٹس راحیل کامران جہیز حق مہر خلع طلاق ظلم لاہور پائیکورٹ ناپسندیدگی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • پاراچنار، ضلع کرم میں پائیدار امن و امان کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد
  • انتخابی نظام میں بہت کچھ گڑ بڑ چل رہا ہے، راہل گاندھی
  • سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
  • لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے
  • بین المذاہب ہم آہنگی، واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ایسٹر کی خصوصی تقریب کا انعقاد
  • پاراچنار، مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد
  • ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ''کربلائے عصر فلسطین سیمینار''
  • پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
  • اناڑی ڈرائیور کو گاڑی دیتے نہیں، ایٹمی ملک حوالے کر دیا، احسن اقبال: قوم امیج بہتر بنائے، خواجہ آصف