چیئرمین سی ڈی اے کا شاہراہِ دستور، مارگلہ ایونیو اور سرینا چوک انٹرچینج منصوبہ کا دورہ، تعمیراتی کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
چیئرمین سی ڈی اے کا شاہراہِ دستور، مارگلہ ایونیو اور سرینا چوک انٹرچینج منصوبہ کا دورہ، تعمیراتی کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 10 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا شاہراہِ دستور، مارگلہ ایونیو اور سرینا چوک انٹرچینج منصوبہ کا دورہ، چیئرمین سی ڈی اے نے مارگلہ روڈ سیکریٹریٹ تا بری امام سیکشن پر کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ ایم پی او ڈائریکٹوریٹ فوری طور پر تعمیراتی کام مکمل کرے،گرین بیلٹس اور میڈین سٹرپس کو ڈویلپ کرکے پھول لگائے جائیں،روڈ کے اطراف دیدہ زیب لینڈ سکیپنگ کی جائے، سیکرٹریٹ تا بری امام تک بنائی گئی مارگلہ روڈ پر لین مارکنگ کی جائے۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ سیکرٹریٹ تا بری امام مارگلہ روڈ پر جدید اور خوبصورت لائٹس نصب کی جائیں۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے شاہراہِ دستور کا بھی دورہ کیا اور ہدایت کی کہ شاہراہِ دستور کی بیوٹیفکیشن سمیت اپ لفٹنگ کا کام کیا جائے،شاہراہ دستور پر مستقل بنیادوں پر آرائشی لائٹس کی تنصیب پر کام تیز کیا جائے، مستقل لائٹس کی تنصیب سے کرایہ کی مد میں اخراجات پر مکمل قابو پایا جائے گا،مستقل بنیادوں پر لائٹس نصب کرنے سے نہ صرف اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ سی ڈی اے کے اثاثہ جات میں بھی اضافہ ہوگا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے سرینا انٹرچینج منصوبے کا بھی دورہ کیا اور اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ سرینا انٹرچینج منصوبے کے مکمل شدہ حصوں پر مستقل بنیادوں پر جدید اور خوبصورت ایل ای ڈی لائٹس نصب کی جائیں، چیئرمین سی ڈی اے نے سرینا انٹرچینج منصوبے میں سہروردی انڈر پاس اور اس سے منسلک سلپ سڑکوں کی فنشنگ مکمل کرکے کل ٹریفک کیلئے کھولنے کی ہدایت کر دی۔چیئرمین کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سری نگر ہائی وے کے دونوں انڈر پاسسز کو رواں ماہ ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے منصوبے کے اطراف بیوٹیفکیشن اور ہارٹیکلچر کے کام کا بھی معائنہ کیا ۔چیئرمین سی ڈی اے کا جناح ایونیو انٹرچینج منصوبے کے تمام حصوں پر تعمیراتی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا ۔انہیں بتایا گیا کہ فلائی اوور کا اسٹرکچرل ورک مکمل جلد ہی مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جناح ایونیو انٹرچینج منصوبے کے اطراف لینڈ سکیپنگ کے کام کا بہترین ڈیزائن بنایا جائے،چیئرمین سی ڈی اے کی جناح ایونیو انٹرچینج منصوبے کے اطراف لینڈ سکیپنگ کے کام کو بھی بروقت مکمل کرنے کی ہدایت۔ انہوں نے کہا کہ کنسلٹنٹس اور ریزیڈنٹ انجنئیرز سائٹ پر معیار اور تیز تر تعمیراتی سرگرمیوں کو یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انٹرچینج منصوبے کے کی ہدایت کے اطراف کا بھی
پڑھیں:
کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
کراچی: وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی ۔
انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔
مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے۔
مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مذید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔