اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ حکومت اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی مصالحت سے مسائل حل کریں، شیر افضل
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ حکومت اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی مصالحت سے مسائل حل کریں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ حکومت کے اپنے کچھ ریزرویشن اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہیں، یہ ریززویشن پورا کرنے کے چکر میں مذاکرات میں رکاوٹیں سامنے آرہی ہیں، جب یہ ٹیبل پر بیٹھیں گے تو اس میٹنگ کا اعلامیہ سرپرائز ہوگا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ نتھیا گلی میں گورنر ہاؤس کی صفائی ستھرائی بھی کر دی گئی تھی،
شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ چھوٹی چھوٹی آتش بازیاں ہیں جس سے کوئی فرق نہیں پڑنا، بانی پی ٹی آئی نے رتی برابر برا نہیں منایا کہ ٹیم کو ملاقات نہیں کرنے دی گئی، بانی پی ٹی آئی کہا کہ مطالبات تحریری طور پر دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ نہیں سمجھتا کہ مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہے، فریقین سمجھتے ہیں کہ مذاکرات کو انجام تک پہنچانا ہے، شاید ن لیگ اور اتحادیوں کو خدشات ہیں کہ صلح کی صورت میں کہیں اور قربتیں نہ بڑھ جائیں۔
شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ علی امین گنڈاپور کی پی ٹی آئی کے مسائل حل کرنے میں اہم خدمات ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت نے پی ٹی ا ئی نے کہا کہ ہیں کہ
پڑھیں:
ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب
اسلام آباد (وقائع نگار) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جمعہ کو درخواست دائر کی تھی اب آئے ہیں کہ وہ درخواست فکس کیوں نہیں ہوئی۔ اس کو ڈائری نمبر لگ گیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے پہلے دائر درخواستیں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنیں، عدالت کے آرڈر کے بعد ہماری ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، کوئی زمین و آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا اور بانی پی ٹی آئی سے وکلاء، فیملی اور سیاسی لیڈران کی ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی اور دیگر سب سیاسی قیدی ہیں، ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں، کوئی فورس نہیں کہ راکٹ لانچر، یا ایف 16 سے حملہ کریں، دو دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہہم ریاست کا حصہ ہیں اور جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں ریاست کی وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کہ آئین کا مطالعہ کر لیں، ریاست کیا ہوتی ہے۔