کراچی میں اے ٹی ایم کو ہیک کرکے پیسے نکالنے والے گروہ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
کراچی میں اے ٹی ایم کو ہیک کرکے پیسے نکالنے والے گروہ کا انکشاف ہوا ہے، اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث گرفتار ملزم محسن نے دوران تفتیش انکشافات کیے ہیں۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) شعیب میمن کا کہنا ہے کہ گروہ میں مردوں کے ساتھ خاتون بھی شامل ہے، گرفتار ملزم آئی ٹی کا ماہر ہے۔
ایس ایس پی ایس آئی یو نے کہا کہ ملزمان اے ٹی ایم کو ہیک کرکے بینک کے باہر موجود رہتے، جیسے ہی شہری اے ٹی ایم استعمال کرتا اس کا کارڈ مشین میں پھنس جاتا، ملزمان شہری پر جلدی پراسیز مکمل کرنے کا دباؤ ڈالتے، شہری کے باہر جاتے ہی اس کا کارڈ نکال لیتے اور بہانہ کرتے کہ ہمارا کارڈ بھی پھنس گیا۔
شعیب میمن نے کہا کہ ملزمان کا ایک ساتھی شہری کی مدد کے بہانے اندر آتا اور ہیلپ لائن پر کال ملاتا، ہیلپ لائن پر کال ملانے والا متاثرہ شہری کی تفصیلات حاصل کرتا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ناظم آباد میں بزرگ شہری سے ہونے والے فراڈ کی سی سی ٹی وی منظر عام پر آئی، شہری سے فراڈ کرکے اس کے اکاؤنٹ سے ساڑھے چار لاکھ روپے نکالے گئے، سی سی ٹی وی میں خاتون اور اس کے دو ساتھیوں کے چہرے واضح ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری کے خاندان کو نجی کمپنی نے 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک دے دیے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری آصف جاوید کی 2 بیویوں کو نجی کمپنی نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک دے دیے ہیں تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد اسحاق نے درخواست کی سماعت کی، نجی کمپنی نے عدالت میں 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک پیش کر دیے.(جاری ہے)
عدالت عالیہ نے 37 لاکھ 50 ہزار کے 2 چیک آصف جاوید کی 2 بیویوں کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی آصف جاوید نامی شہری کو نجی کمپنی نے 2016 مین برطرف کیا تھا، 2019 میں لیبر کورٹ نے سائل کی برطرفی کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نوکری بحال کرنے کا حکم دیا تو نجی کمپنی نے لیبر کورٹ کا فیصلہ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن میں چیلنج کر دیا تھا 23 نومبر 2020 کو نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن نے نجی کمپنی کی اپیل خارج کردی. نجی کمپنی نے دسمبر 2020 میں لاہور ہائیکورٹ میں کیس دائر کیا جس کے بعد سائل آصف جاوید کا کیس 2020 سے لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا شہری نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر خود کو آگ لگالی تھی بعد میں وہ ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا تھا.