اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ پوری امت کا اثاثہ ہیں، ہمارے حکمران خواہ کتنی ہی بزدلی دکھائیں، عوام اہل غزہ کی حمایت اور یکجہتی جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے تحت اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے خلاف اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار 12 جنوری کو 3 بجے دن سی ویو روڈ پر منعقد ہونے والے عظیم الشان ”غزہ مارچ“ کی تیاریاں اور انتظامات تیزی سے جاری ہیں، اس سلسلے میں سیکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں انتظامی کمیٹی کا اجلاس ہوا، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ اجلاس میں ”غزہ مارچ“ کے سلسلے میں تشکیل دی گئیں مختلف ذیلی کمیٹیوں کے ذمہ داران نے اب تک کی جانے والی تیاریوں و انتظامات کے بارے میں بتایا، مختلف تجاویز و آراء کی روشنی میں مارچ کو بھرپور اور کامیاب بنانے اور شہریوں کی اپنی فیملیز کے ہمراہ بڑی تعداد میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے اور اقدامات کیے گئے اور تمام ذمہ داران کو ہدایت کی گئی کہ تمام تیاریوں و انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دے دی جائے۔

منعم ظفر خان نے انتظامی کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انبیاء ؑ کی سر زمین فلسطین اور مسلمانوں کے قبلہ اوّل کی آزادی پوری امت کے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے، حماس کے مجاہدین و اہل غزہ نے پوری امت کا سر فخر سے بلند اور اسرائیل کا غرورخاک میں ملا دیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ مزاحمت میں ہی زندگی ہے، ان کی حمایت اور پشتیبانی پوری امت کی ذمہ داری ہے، بالخصوص عالم اسلام کے حکمرانوں اور افواج کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی روکنے کے لیے جرأت مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے راست اور عملی اقدامات کریں۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ امریکہ و مغربی ممالک کی پشت پناہی، اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی و جانبداری اور عالم اسلام کے حکمرانوں کی بزدلی نے اسرائیل کو شہ دی ہے اور وہ خونی درندہ بنا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 15ماہ سے غزہ میں فلسطینی مسلمانوں کی بدترین نسل کشی کی جارہی ہے، اسرائیل 32 ہزار سے زائد بچوں و خواتین سمیت 46 ہزار فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے، غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے، اسرائیل عالمی جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کا بھی مرتکب ہو رہا ہے اور شہری آبادیوں، اسکولوں ہسپتالوں اور پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بھی بمباری کر رہا ہے، ادویات اور غذائی اجناس کی رسد کے راستے بھی بند کئے ہوئے ہیں، ان حالات کے باوجود اہل غزہ اسرائیل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں، ان کی جرأت و استقامت اور قربانیوں کو پوری امت مسلمہ سلام پیش کرتی ہے، حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ پوری امت کا اثاثہ ہیں، ہمارے حکمران خواہ کتنی ہی بزدلی دکھائیں، عوام اہل غزہ کی حمایت اور یکجہتی جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حماس کے مجاہدین پوری امت

پڑھیں:

پاکستان میں کون اتنا طاقتور ہے جو صحافیوں کو اسرائیل بھیج رہا ہے:حافظ نعیم الرحمن

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے غزہ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آج کے ملین مارچ نے ثابت کر دیا ہے کہ حکمران سوئے ہوئے ہیں جبکہ عوام جاگ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے مسلمانوں کی حمایت میں یہ مارچ حکمرانوں کی مسلمانوں کو سلانے کی کوششوں کو ناکام بنانے کی واضح علامت ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پاکستان اور افواج پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے مسلمانوں کی آواز سنیں اور اس مسئلے پر فوراً اقدام کریں۔انہوں نے کہا کہ پوری امت مسلمہ ایک طرف اور صرف پاکستان ایک طرف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت اسے امت مسلمہ میں ممتاز بناتی ہے، اور اس کا کردار عالمی سطح پر بے حد اہم ہے.انہوں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کے بیانات یاد دلاتے ہوئے کہا کہ بانی پاکستان نے اسرائیل کو برطانیہ کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا اور لیاقت علی خان نے اسرائیل کو کبھی تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔حافظ نعیم الرحمن نے پاکستان کے حکمرانوں سے سوال کیا کہ پاکستان میں کون اتنا طاقتور ہے جو صحافیوں کو اسرائیل بھیج رہا ہے؟انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنی آزادی کے لیے لڑنا حماس کا حق ہے۔حافظ نعیم نے حکومت اور اپوزیشن کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں فلسطین کے مسئلے پر خاموش ہیں اور دونوں امریکہ کے غلام ہیں۔انہوں نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے فلسطین اور کشمیر پر متحد ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ فلسطین ہمارے لیے سیاسی ایمان کا مسئلہ ہے۔انہوں نے غزہ کے حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا ڈھیر بنادیا گیا ہے اور آج فلسطینی بچوں کو دفنانے کے لیے بھی جگہ نہیں مل رہی۔حافظ نعیم الرحمن نے حماس کی جرات مندی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے دنیا کو بتا دیا کہ اسرائیل ناقابل شکست نہیں ہے۔انہوں نے 26 اپریل کو غزہ کے لیے عالمی ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا کہ 26 اپریل کو پورے ملک میں ہڑتال ہوگی اور فلسطینی مظلوموں کے لیے آواز بلند کی جائے گی۔آخر میں حافظ نعیم الرحمن نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف غزہ پر ساری سیاسی جماعتوں کو لائحہ عمل طے کرنے کے لیے بلائیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانیوں کے مشکور ہیں، حماس رہنما
  • پاکستان میں کون اتنا طاقتور ہے جو صحافیوں کو اسرائیل بھیج رہا ہے:حافظ نعیم الرحمن
  • جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ مارچ: پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
  • غزہ پر بمباری جاری، اسرائیلی نژاد امریکی یرغمالی عیدان الیگزینڈر بھی لاپتا ہوگیا
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک