UrduPoint:
2025-12-13@23:04:40 GMT

لبنان کے آرمی چیف ملک کے نئے صدر منتخب

اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT

لبنان کے آرمی چیف ملک کے نئے صدر منتخب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جنوری 2025ء) لبنان میں آج جمعرات نو جنوری کو ملک کے آرمی چیف جوزف عون کو بطور صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔ یہ پیش رفت اس خطے میں طاقت کے توازن میں تبدیلی کو بھی ظاہر کرتی ہے اور اس سے یہ بھی عیاں ہوتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تباہ کن جنگ کے بعد ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کی طاقت کم ہوئی ہے۔

اس تبدیلی نے ایک ایسے ملک میں سعودی اثر و رسوخ کے احیاء کا اشارہ بھی دیا ہے، جہاں ریاض کے کردار کو ایران اور حزب اللہ نے بہت پہلے محدود بنا دیا تھا۔

لبنان کے فرقہ وارانہ طاقت کی تقسیم کے نظام میں ایک میرونائٹ مسیحی کے لیے مخصوص صدارتی عہدہ اکتوبر 2022 میں میشل عون کی مدت ختم ہونے کے بعد سے خالی تھا۔ منقسم دھڑوں کے ساتھ 128 نشستوں پر مشتمل پارلیمنٹ کسی ایسے امیدوار پر متفق نہیں ہو سکی تھی، جو کافی ووٹ حاصل کر سکے۔

(جاری ہے)

جوزف عون پہلے راؤنڈ کے ووٹوں میں درکار 86 ووٹوں سے بھی کم حاصل کر پائے تھے لیکن دوسرے راؤنڈ میں وہ 99 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے مطابق جوزف عون حزب اللہ اور اس کی شیعہ اتحادی امل موومنٹ کے قانون سازوں کے ووٹوں کے بعد ہی یہ عہدہ حاصل کر پائے ہیں۔ بدھ کے روز عون اس وقت مضبوط امیدوار بنے، جب حزب اللہ کے طویل ترجیحی امیدوار سلیمان فرنجیہ نے فوج کے کمانڈر کی حمایت میں دستبرداری کا اعلان کیا۔

تین لبنانی سیاسی ذرائع نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا ہے کہ اس سے قبل فرانسیسی اور سعودی ایلچی بیروت میں سرگرم تھے اور انہوں نے سیاست دانوں سے ملاقاتوں میں عون کو منتخب کرنے پر زور دیا تھا۔

سعودی شاہی عدالت کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ فرانسیسی، سعودی اور امریکی سفیروں نے حزب اللہ کے قریبی اتحادی اور پارلیمانی اسپیکر نبیہ بیری کو بتایا تھا کہ بین الاقوامی اور سعودی عرب کی طرف سے آئندہ مالی امداد کا انحصار عون کے انتخاب پر ہے۔

عون کے حق میں ووٹ دینے والے حزب اللہ مخالف مسیحی قانون ساز مشیل معوض نے کہا کہ عالمی برادری کی طرف سے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ لبنان کی حمایت کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے ایک صدر اور ایک فعال حکومت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ووٹنگ سے قبل انہیں سعودی عرب کی جانب سے حمایت کا پیغام ملا ہے۔

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر میں واشنگٹن اور پیرس کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی مذاکرات کو آگے بڑھانے میں عون کا کلیدی کردار تھا۔ 60 سالہ عون سن 2017 سے امریکی حمایت یافتہ لبنانی فوج کے کمانڈر ہیں۔

ا ا / ا ب ا (روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

پڑھیں:

ایم کیو ایم کی حمایت پر استحکام پاکستان پارٹی خوش، نئے صوبوں کے قیام کا خیرمقدم

استحکام پاکستان پارٹی (IPP) نے نئے صوبوں کے قیام کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کی حمایت پر اطمینان اور خیرمقدم کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان آئی پی پی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے صدر استحکام پاکستان پارٹی، عبدالعلیم خان کی تجویز کے ساتھ 12 نئے صوبوں کی حمایت کر کے قومی سوچ اور ملکی مفاد میں شراکت کا ثبوت دیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ نئے صوبوں کے قیام سے اختیارات کی منصفانہ تقسیم ممکن ہوگی، مقامی سطح پر مسائل کے حل میں آسانی آئے گی اور چھوٹے انتظامی یونٹس ملکی فلاح و بہتری کے لیے مؤثر ثابت ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ مطالبہ کوئی نیا نہیں بلکہ 28 جنوری 2013 کی رپورٹ پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، اور پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں میں بھی نئے انتظامی یونٹس گڈ گورننس کو فروغ دے سکتے ہیں۔
آئی پی پی نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ صوبوں کے نام تبدیل کیے بغیر بھی نئے صوبے بنائے جا سکتے ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو باہمی مشاورت کے ذریعے اس معاملے پر بامقصد بات چیت میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم کیو ایم کی حمایت پر استحکام پاکستان پارٹی خوش، نئے صوبوں کے قیام کا خیرمقدم
  • پاکستان بار کونسل کے الیکشن میں عاصمہ جہانگیر گروپ نے حامد خان گروپ کا بھرکس نکال دیا
  • این اے 251، نون لیگ اور پشتونخوا میپ ایک صف پر، جے یو آئی کے امیدوار کی حمایت
  • پاکستان آرمی نے 35ویں نیشنل گیمز کی ٹرافی جیت لی
  • ہماری اولین ترجیح صیہونی جیلوں سے اپنے قیدیوں کی رہائی ہے، لبنانی صدر
  • عرب کپ، فلسطین کوارٹر فائنل میں جگہ نہ بناسکا، سعودی عرب نے آخری لمحات میں کامیابی حاصل کرلی
  • نئے صوبے، ایم کیوایم نے بھی عبدالعلیم خان کی تجویز کی حمایت کر دی
  • نیشنل گیمز: باکسنگ مقابلوں میں دفاعی چیمپئن پاکستان آرمی نے میدان مارلیا
  • مرکزی مسلم لیگ کی مختلف یوسیز میں انٹر اپارٹی الیکشن کی تیاریاں عروج پر
  • پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری حقوق پر براہِ راست حملہ ہے