بھارت میں ہندو تہوار پر مندر میں بھگدڑ مچ گئی؛ 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
بھارت میں ایک مندر میں ہونے والی تقریب کے دوران افراتفری اور بھگدڑ میں 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست آندھرا پردیش میں بد انتظامی کے باعث پیش آیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد مندر پہنچ گئی تھی جھنھیں سنبھالنے کے انتظامات نہیں تھے۔
ابتدائی طور پر معلوم ہوا کہ جھگڑا ٹوکن کی لائن میں لگنے والوں کے درمیان ہوا جو بڑھتے ہوئے دو گروپوں میں تصادم میں تبدیل ہوگیا۔
دونوں جانب سے لاٹھیوں اور ڈنڈوں کے آزادانہ استعمال کیا گیا۔ پولیس کی مداخلت پر بھگڈر مچ گئی جس میں خواتین اور بچے کچلے گئے۔
امدادی کاموں کے دوران جائے وقوعہ سے 50 سے زائد افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 6 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی۔
زخمیوں میں سے ایک درجن افراد کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت، مدھیہ پردیش میں بڑھتی ہوئی ہندو مسلم کشیدگی، فورسز کی بھاری نفری تعینات
ذرائع کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی جس سے افراتفری پھیل گئی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی دکانوں کو نذرآتش کر دیا جس کے بعد علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی۔ ذرائع کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی جس سے افراتفری پھیل گئی۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی۔ صورتحال اس قدر سنگین تھی کہ قریبی تھانوں سے کمک طلب کی گئی۔ حالات بگڑتے ہی پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور بے قابو ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ ضلع کلکٹر سندیپ جی آر نے بتایا کہ علاقے میں ماحول کشیدہ رہا، پولیس کی بھاری نفری امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکاس شاہوال، اے ایس پی لوکیش سنہا اور ایس ڈی پی او پرکاش مشرا سمیت سینئر حکام صورتحال کی نگرانی کے لیے علاقے میں تعینات ہیں۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے۔