جلسے ملتوی کرانے کیلئے جیل کے دروازے کھلتے ہیں، اب کیوں نہیں؟ شیخ وقاص
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ جلسے کو ملتوی کرانے کے لئے جیل کے دروازے کھلتے ہیں اب کیوں نہیں؟۔
نجی ٹی وی دنیانیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ حکومت بانی سے ایک ملاقات نہیں کرا سکی، ہمارے مطالبات پر عملدرآمد کیسے کرائے گی؟ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ بانی کوجیل میں ملنے والی سہولیات سے متعلق جھوٹ بولا جا رہا ہے، بانی کو جیل میں سہولیات نہیں دی جارہیں، دہشت گردوں کے ڈیتھ سیل میں بانی کو رکھا ہوا ہے، سابق وزیراعظم کو اخبارات، ٹی وی کی بھی سہولیات میسر نہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی بچوں سے بھی بات نہیں کرائی جا رہی، یہ ٹی وی پر آکر جیل سہولیات کے حوالے سے جھوٹ بولتے ہیں، نوازشریف کو جیل میں گھر کا پکا ہوا کھانا دیا جاتا تھا، بانی پی ٹی آئی نہیں جھکے گا۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے بتایا کہ بانی نے کہا جن لوگوں نے زیادتیاں کیں انہیں معاف کرتا ہوں، اٹک اور جہلم کی جیلوں میں کارکنوں سے ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، جیل میں کارکنوں کو گندا کھانا دیا جاتا ہے، جیل میں کارکنوں کو علاج کی سہولیات بھی نہیں دی جارہیں۔
انہوں نے کہا کہ کبھی بیک ڈور رابطوں کا الزام لگایا جاتا ہے، قوم کے پاس تمہارے شوشے سننے کا وقت نہیں، اپنی حکومت والے صوبے میں یہ بانی سے تاحال ملاقات نہیں کرا سکے، ہم نے کمیٹی مذاکرات کے لئے بنائی تاکہ تلخیاں نہ بڑھیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سپریم کورٹ اور نیب دفتر پر حملے کی معافی مانگے، مذاکراتی
کمیٹی کی بانی سے ملاقات بہت اہم ہے، ہم چاہتے ہیں مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کرائی جائے، علاج کی بات کرنے والوں کو اپنے ذہنی علاج کی ضرورت ہے، ان کے ذہن کا علاج پاکستان کے عوام نے 8 فروری کو کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کارکنوں کے لئے انصاف مانگ رہے ہیں، ہم ڈیل نہیں مانگ رہے، اسی لئے ہم جوڈیشل کمیشن کی بات کر رہے ہیں۔
کراچی میں تدفین کیلئے سرکاری نرخ مقرر
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شیخ وقاص اکرم پی ٹی آئی جیل میں
پڑھیں:
9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
— فائل فوٹوسپریم کورٹ نے صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
عدالت میں 9 مئی کیسز میں صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے ریمانڈ کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر ہوئی ہے۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ریمانڈ کے خلاف درخواست میں لاہور ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو کیس سے بری کر دیا ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے پنجاب حکومت کے وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہو چُکیں کہ 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائے، آپ اب یہ کیس کیوں چلانا چاہتے ہیں؟
پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ نے اپنے اختیارات سے بڑھ کر فیصلہ دیا اور صنم جاوید کو بری کیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے یہ سن کر کہا کہ میرا اس حوالے سےفیصلہ موجود ہے کہ ہائی کورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں، اگر ہائی کورٹ کو کوئی خط بھی ملے کہ ناانصافی ہو رہی ہے تو اختیارات استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
بھلوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد غیر جمہوری سسٹم کے خلاف ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اگر ناانصافی ہو تو اس پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے جسٹس ہاشم کاکڑ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ سوموٹو اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتی۔
جس پر جسٹس صلاح الدین نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کریمنل اپیل میں ہائی کورٹ کے پاس تو سوموٹو کے اختیارات بھی ہوتے ہیں۔
وکیلِ صفائی نے کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ میں ریمانڈ کے ساتھ بریت کی درخواست بھی دائر کی تھی۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو 1 سال بعد یاد آیا کہ صنم جاوید نے جرم کیا ہے؟ کیا معلوم کل آپ میرا یا کسی کا نام بھی 9 مئی کے کیسز میں شامل کر دیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شریکِ ملزم کے اعترافی بیان کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے آپ کو بھی معلوم ہے، اس کیس میں جو کچھ ہے بس ہم کچھ نہ ہی بولیں تو ٹھیک ہے۔