تعلیم اور روزگار کے معاملے میں ابھی ہم بہت پیچھے ہیں، خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
فائل فوٹو۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ اور وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تعلیم اور روزگار کے معاملے میں ابھی ہم بہت پیچھے ہیں، وفاقی حکومت کے اسکولوں میں تکنیکی تعلیم کا آغاز کرنا چاہیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ چاروں صوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں شرکت کریں گے، تعلیمی کانفرنس میں وزرائے اعلیٰ بھی شرکت کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ اب خواتین کی تعلیم کا مقصد ایک بہتر گھر ایک بہتر نسل اور ایک بہتر مستقبل ہے، انٹرنیشنل کانفرنس برائے مسلم خواتین، چیلینجز اور مواقع کے نام سے یہ کانفرنس ہو گی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم افغان معاشرے کی روایات کی قدر کرتے ہیں، ہم نے افغان حکومت کو بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیم اور روزگار کے معاملے میں ابھی ہم بہت پیچھے ہیں، وفاقی حکومت کے اسکولوں میں تکنیکی تعلیم کا آغاز کرنا چاہیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
مصطفی کمال(آئی پی ایس )وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواں گا۔انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔