بانی پی ٹی آئی پر اڈیالہ میں 21 ماہ کا خرچہ 55 کروڑ روپے
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے اڈیالہ جیل میں 21 ماہ قید کے دوران 55 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے۔
نجی ٹی وی ہم نیوز انویسٹی گیشن ٹیم کو حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان لگ بھگ 520 دنوں سے جیل میں ہیں اور ان کے خلاف 188 مقدمات فائل کئے گئے ہیں جن میں سے 4 انویسٹی گیشنز اور انکوائریز نیب میں ہیں۔عمران خان کے خلاف 12 انویسٹی گیشنز ایف آئی اے میں ہیں جبکہ ملک بھر کے 70 پولیس سٹیشنز میں 172 کریمنل مقدمات ہیں۔
سرکاری حکام نے مزید بتایا کہ حکومت نے جیل میں عمران خان پر 55 کروڑ روپے خرچ کر ڈالے ہیں۔ عمران خان کے قید خانے کے ارد گرد 26 سکیورٹی گارڈز تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ 5 ایجنسی کے آپریٹرز جیل کے باہر تعینات ہیں جو سکیورٹی معاملات دیکھ رہے ہیں۔سرکاری حکام نے کہا کہ عمران خان کی سکیورٹی اہلکاروں کو تنخواہوں کی مد میں5 کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں جبکہ عمران خان کے قید خانے کو ارد گرد سے بہتر بنانے کے لئے 2 کروڑ روپے کا خرچ آیا۔
ہم نیوز انویسٹی گیشن کی تحقیق کے مطابق عمران خان کے لوازمات اور کھانے پینے پر 5 لاکھ روپے ماہانہ جبکہ سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ آتا ہے۔عمران خان کے کھانے پینے کا روزانہ کی بنیاد پر خرچہ 32 ہزار روپے ہے جو کہ حکومت پاکستان کو برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ عمران خان کے اڈیالہ جیل میں قائم بینک میں بھی 2 کروڑ روپے سے زائد رقم موجود ہے اور وہ جتنے اخراجات کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔
حکام نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم اور پراسیکیوٹرز پر اب تک
30 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں جو ہائی پروفائل مقدمات ہیں۔
ایف آئی اے کے 16 ایویسٹی گیٹرز ان کے خلاف 12 مقدمات دیکھ رہے ہیں جن پر 5 کروڑ روپے خرچ آیا ہے جبکہ ملک بھر کے تھانوں میں 172 مقدمات میں عمران خان پر سکیورٹی آفیشلز کی جانب سے 10 کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔
نجکاری میں اچھی بولی کیوں نہیں ملتی؟ فاروق ستار نے اہم بات بتادی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمران خان کے جیل میں
پڑھیں:
عمران خان کیخلاف ہرجانے کے دعوے پر سماعت، شہباز شریف کی ویڈیو لنک پر پیشی، جرح کے دوران بجلی بند
وکیل بانی پی ٹی آئی سیشن عدالت لاہور میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف وزیراعظم شہباز شریف کے 10 ارب ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج نے شہباز شریف کے دائر دعوی پر سماعت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش ہو گئے، عمران خان کے وکیل میاں محمد حسین چوٹیا نے وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح کی، وزیر اعظم شہباز شریف نے کمرہ عدالت میں جرح سے پہلے حلف لیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جو کہوں گا، سچ کہوں، غلط بیانی نہیں کروں گا، وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کیا آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ کا دعوی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دعوا دائر نہیں ہوا، یہ میرا پاس لکھا ہے کہ دعوی ڈسٹرکٹ جج کے پاس دائر ہوا ہے۔
وکیل شہباز شریف نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی طے ہوچکا ہے، وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جرح کرنا میرا حق ہے، آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے دعوے میں کسی میڈیا ہاؤس کو فریق نہیں بنایا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ بات درست ہے، وکیل شہباز شریف نے کہا کہ کیا یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ پر دس ملین کا الزام آمنے سامنے نہیں لگایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ بیہودہ الزام بار بار ٹی وی پر دہرایا گیا۔
دوران سماعت وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کیا میں پنجابی میں سوال کرسکتا ہوں، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ بڑے شوق سے کریں۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جن ٹی وی پروگرامز میں آپ پر الزام عائد کیے گئے وہ اسلام آباد سے آن ائیر ہوئے تھے، شہباز شریف نے جواب دیا کہ مجھے اس بارے میں علم نہیں ہے کہ پروگرام کہاں سے آن ایئر ہوئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی جرح کے دوران بجلی بند ہوگئی بجلی بند ہونے سے وزیراعظم شہباز کے دعوے پر جرح رک گئی۔
عدالت نے سماعت کچھ دیر ملتوی کردی۔