خالصتان رہنما کی پاکستان کو سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہونے پر مبارک باد
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
خالصتان رہنما گورپتونت سنگھ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو پاکستان کے سیکورٹی کونسل میں غیر مستقل رکن منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
سکھوں کی تنظیم "سکھس فار جسٹس " کے جنرل کونسلر، گورپتونت سنگھ پنوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط میں لکھا کہ پاکستان کا سیکورٹی کونسل میں غیر مستقل رکن منتخب ہونا اہم کامیابی ہے۔
خالصتان رہنما نے کہا کہ پاکستان کی یہ کامیابی امن، انصاف اور یو این چارٹر کے اصولوں کے لیے پختہ لگن کی عکاسی کرتی ہے۔
گورپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ کامیابی بین الاقوامی سیاست میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو اس کی سیکیورٹی اور عالمی سطح پر تعاون کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔
گورپتونت سنگھ نے کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ "آپ کا حالیہ بیان جس میں آپ نے کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی تائید کی، بروقت اور قابل ستائش ہے" پاکستان کا کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے حق میں موقف سکھوں کی خالصتان کے لیے جمہوری جدوجہد کی حمایت کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔
سکھ رہنما نے کہا کہ کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی تائید عالمی برادری کو یہ یاد دہانی کراتا ہے کہ مظلوم اقوام کی آزادی اور انصاف کے لئے جدوجہد کی اخلاقی اور قانونی اہمیت کو تسلیم کیا جائے۔
گورپتونت سنگھ نے کہا کہ سکھوں کی حق خود ارادیت کی جدو جہد کی حمایت پر بھی غور کریں۔ پاکستان کی قیادت سلامتی کونسل میں اہم قراردادوں کی منظوری کے لیے ممکنہ راہیں ہموار کر سکتی ہے۔
گورپتونت سنگھ نے خط اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آزادی پسند تنظیم " سکھس فار جسٹس" پاکستان کی بین الاقوامی حیثیت میں بہتری اور اس کے عالمی مسائل پر اثر انداز ہونے کی اہمیت کو سمجھتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی کنونشن میں شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب
شوریٰ عالی کے نومنتخب اراکین میں علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین شامل ہیں جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی کنونشن کے موقع پر مرکزی چیئرمین کے انتخاب کے ساتھ ساتھ شوریٰ عالی کے نئے اراکین کا بھی انتخاب کیا گیا، اراکین شوریٰ عمومی نے شوریٰ عالی کے سات نئے اراکین منتخب کیا۔ نومنتخب شوریٰ عالی کے ممبران میں 4علمائے کرام اور 3 ٹیکنو کریٹس کا انتخاب کیا گیا، علمائے کرام میں سے علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ سید مبارک علی موسوی، علامہ شیخ مختار احمد امامی، علامہ سید جواد ہادی شوریٰ عالی کے اراکین منتخب ہوئے جبکہ ٹیکنو کریٹس میں سے مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر ایم این اے انجینئر حمید حسین، سابق صوبائی وزیر بلوچستان آغا محمد رضا رضوی اور سید فرحان شاہ کے نام شامل ہیں۔