جماعت اسلامی کا بجلی کے بل کم نہ ہونے پر 17 جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹو
جماعت اسلامی نے بجلی کے بل کم نہ ہونے پر 17 جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا۔
منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 17 جنوری کو بجلی کے بل کم نہ ہونے پر ملک گیر احتجاج کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے حکومت نے بجلی کے بلوں پر جرمانے کی پالیسی تبدیل کردی بجلی کے مہنگے بل سے نجات کیلئے فریج کا درست استعمالحافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکمران یہ نہیں بتاتے کہ روز مرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں کتنی کمی ہوئی۔
امیرِ جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات بد سے بدتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلسطین میں ایک بہت بڑے انسانی المیے نے جنم لیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مسلم حکمران امریکا و یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں، حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ مسلم حکمران امریکا اور یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں۔
اسلام آباد میں غزہ کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف جماعت اسلامی نے مارچ کا اہتمام کیا، اس دوران 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر جلسہ عام سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی پشت پناہی حاصل ہے، غزہ ملبے کا ڈھیر بن گيا ہے، مسلم حکمران امریکا اور یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہاں سے اسرائیل جا کر وعدے کر آئے، بتایا جائے انہیں کس نے تل ابیب بھیجا تھا؟
انکا کہنا تھا کہ امریکا مسلمانوں اور انسانوں کا قاتل ہے، آج اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کا زبردست پیغام دیا جارہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، ہم اعلان کریں تو کوئی کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا، ہم پولیس والوں کیساتھ تصادم نہیں چاہتے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بربریت روکنے کےلیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا، اٹھو اور فلسطین کا مقدمہ لڑو، اسرائیل کی مذمت کرو، غزہ ملبے کا ڈھیر بن گیا، بچوں کو شہید کیا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ 26 اپریل کو پورا پاکستان چترال سے کراچی تک ملک گیر ہڑتال کرے گا، میں مطالبہ کرتا ہوں پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے۔